مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر رئیسی پیر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس میں "معاشی کثیرالجہتی کے ذریعے منصفانہ بین الاقوامی نظام" کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کے بارے میں خطاب کرنے کے لیے امریکہ پہنچے ۔
نیویارک پہنچنے پر ایرانی صدر نے کہا کہ اقوام متحدہ اور اس کی جنرل اسمبلی ایرانی عوام کی رائے کے اظہار اور اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی وضاحت کرنے کا موقع فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس موقع کو دنیا تک ایرانی قوم کی آواز پہنچانے کے لیے غینمیت سمجھتے ہیں۔
آیت اللہ رئیسی نے مزید کہا کہ البتہ آج یہ آواز پہلے سے کہیں زیادہ طاقتور ہے کیونکہ گزشتہ سال ایران نے دشمن کی ہائبرڈ جنگ کے خلاف عظیم فتح حاصل کر لی۔
انہوں نے کہا کہ دشمنوں کا خیال تھا کہ وہ ایران کو مشکل میں ڈال سکتے ہیں لیکن انہوں نے غلط اندازہ لگایا اور شکست کھا گئے۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ ایران کی عظیم قوم کے پاس امتیازی سلوک اور ناانصافی کے خلاف لڑنے کے لیے بہت کچھ ہے۔
صدر رئیسی، اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کرنے والے دیگر سربراہان مملکت کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی شخصیات سے بھی بات چیت کریں گے۔
واضح رہے کہ صدر رئیسی نے پیر کی صبح نیوریارک روانہ ہونے سے قبل کہا کہ یہ دورہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی دعوت پر کیا جا رہا ہے۔
انہوں یہ کہتے ہوئے کہ وہ کچھ ممالک کے رہنماؤں سے بات چیت کریں گے، واضح کیا کہ "اس دورے میں امریکیوں کے ساتھ بات چیت یا ملاقات ان کے ایجنڈے میں نہیں ہے"۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کو اسلامی جمہوریہ ایران کے عقلی اور منطقی موقف کے اظہار کا موقع قرار دیا"۔
آپ کا تبصرہ